تاثیر 24 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کولکاتا، 24 مئی:مغربی بنگال حکومت نے اسکول سروس کمیشن (ڈبلیو بی ایس ایس سی) بھرتی بدعنوانی کی وجہ سے اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونے والے گروپ-سی اور گروپ-ڈی کیٹیگری کے غیر تدریسی عملے کے لیے ایک عبوری اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ جمعہ کی شام دیر گئے محکمہ محنت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس سکیم کے تحت اہل ملازمین کو ماہانہ الاؤنس فراہم کیا جائے گا۔
اس اسکیم کو’ویسٹ بنگال لائیولی ہوڈ اینڈ اسپیشل سکیورٹی انٹرم اسکیم‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اسے 14 مئی کو ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں منظوری دی گئی تھی اور اب محکمہ محنت نے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
اسکیم کے تحت، گروپ-سی کے اہلکاروں کو ماہانہ 25,000 اور گروپ-ڈی کے اہلکاروں کو 20,000 کی رقم دی جائے گی۔ یہ ادائیگی یکم اپریل 2025 سے مؤثر تصور کی جائے گی اور عدالتوں میں جاری قانونی کارروائی مکمل ہونے تک جاری رہے گی۔
اس اسکیم کے پیچھے کی نیت کو واضح کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے ہی کہا تھا کہ کچھ عناصر کے ذریعہ حکومت کے فیصلوں کے خلاف مفادعامہ کی عرضی دائر کرنے کے رجحان کے پیش نظر اس اسکیم کو محکمہ محنت کے دائرہ کار میں لایا گیا ہے۔
تاہم اس منصوبہ کو کلکتہ ہائی کورٹ میں پہلے ہی چیلنج کیا جا چکا ہے۔ جسٹس امرتا سنہا کی سنگل بنچ نے ان ادائیگیوں کو ’غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے اسکیم کے خلاف دائر درخواست کو قبول کرلیا ہے۔