چناری ایم ایل اے مراری پرساد گوتم کے پروگرام سے رویداس برادری غائب،صرف اسٹیج پر ہوئی سیاست

تاثیر 16 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

           سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) روہتاس ضلع چناری اسمبلی حلقہ کے سابق وزیر اور موجودہ ایم ایل اے مراری پرساد گوتم کے زیر اہتمام سنت شرومنی رویداس سمیلن-کم-سمان سماروہ میں آج ایک بڑا سوال کھڑا ہوگیا ۔ شیو ساگر بلاک میں منعقدہ اس پروگرام میں رویداس برادری کا کوئی بھی نمائندہ اسٹیج پر نظر نہیں آیا جسکی وجہ سے مقامی لوگوں میں شدید ناراضگی دیکھی گئی، حالانکہ پروگرام کا مقصد رویداس برادری اور بھارت رتن بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی عزت کرنا بتایا گیا تھا، لیکن اسٹیج کی حقیقت کچھ اور ہی بتا رہی تھی ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ ایم ایل اے مراری پرساد گوتم نے امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی صرف انتخابی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر کی تاکہ دلت برادری کے وؤٹ حاصل کئے جاسکیں ۔ پروگرام میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی جو کہ ایک اہم علامتی اقدام تھا لیکن اسی اسٹیج پر رویداس برادری کے سربراہوں کی عدم موجودگی نے اس تقریب کی نیت پر سوال کھڑے کردئے ۔ مقامی لوگوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر یہ کانفرنس واقعی ایک اعزازی تقریب تھی تو پھر سوسائٹی کے نمائندوں کو سٹیج پر جگہ کیوں نہیں دی گئی ۔ پروگرام کے بعد علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ کی فضا ہے ۔ کئی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایل اے مراری پرساد گوتم کی مدت کار صرف نام کی ترقی تک محدود رہی ہے ۔ پانچ سالوں میں سڑک، تعلیم، صحت یا نوجوانوں کو روزگار جیسے بنیادی مسائل پر کوئی ٹھوس کام نہیں ہوا ۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مراری پرساد گوتم کے پورے دور میں ترقیاتی کام عوام کو دیکھنے کو ہی نہیں ملا ہے لیکن جیسے ہی الیکشن کا ماحول آیا، پروگرام اور مجسمہ کی نقاب کشائی جیسے پروگراموں کا انعقاد شروع ہونے لگ گیا۔ “یہ سب صرف اور صرف دکھاوا ہے، اگر بابا صاحب کا سچے دل سے احترام کیا جاتا تو سماج کے لوگ خود اسٹیج پر ہوتے، کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کا بھی خیال آیا کہ چناری سیٹ پر دلت اور پسماندہ طبقات کا فیصلہ کن کردار ہے، ایسے میں مراری پرساد گوتم کا یہ پروگرام سیدھی سیدھی کوشش ہے کہ انکے سیاسی جذبات کو کیش کیا جا سکے تاکہ انکے سیاسی جذبات کو تقویت دی جا سکے ۔