تاثیر 16 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 16 جون:دہلی کے ماحولیات اور جنگلات کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے پیر کو کہا کہ کینیڈا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاج کے لیے سکھ بچوں کا استعمال پریشان کن اور شرمناک ہے۔ انہوں نے اس کی شدید مذمت کی۔
منجندر سنگھ سرسا نے پیر کو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں پیش آنے والا واقعہ پریشان کن ہے، جہاں سکھ مذہب کی اقدار کا گہرا احترام کر نے والے رہنما (وزیر اعظم نریندر مودی) کے خلاف بچوں میں نفرت پھیلائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں سکھ برادری مودی کی ان کاموں کے لئے ہمیشہ شکر گزار رہے گی جو انہوں نے کمیونٹی کے لیے کیے ہیں۔ اس میں کرتار پور کوریڈور کھولنا، گرو پروو کو عقیدت کے ساتھ منانا اور صاحبزادوں کے بہادری کے کاموں کو یاد کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے ہی لال قلعہ میں تاریخی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔
وزیر سرسا نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی تھے جنہوں نے افغانستان سے سری گرو گرنتھ صاحب جی کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے ہی 1984 کے قتل عام کے درد کو سمجھا اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کیا۔ ہم کینیڈا میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ سکھ مت کی روح نہیں بلکہ خطرناک ایجنڈے کے حامل کچھ افراد کا اثر ہے۔ یہ ہمارے مذہب کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔ وہ آئی ایس آئی سے متاثر ایجنٹ دکھائی دیتے ہیں جو نوجوانوں یا بچوں کو بنیاد پرست بنانے سے باز نہیں آتے۔ وہ نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، جس کا خطرناک ہدف دنیا بھر میں سکھوں کو الگ تھلگ کرنا اور سکھوں کی ساکھ کو داغدار کرنا ہے۔