تاثیر 25 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
بھاگلپور ( منہاج عالم)عقیدت کا عظیم تہوار چھٹھ پوجا کے رنگوں میں ان دنوں پورا بہار ڈوبا ہوا ہے۔ یہ دنیا کا واحد تہوار ہے جو مکمل طور پر فطرت کے تحفظ کے بنیادی جذبے کے مطابق منایا جاتا ہے۔ اس انوکھے تہوار میں آج بھی جدیدیت اور دکھاوے کا کوئی اثر نظر نہیں آتا۔ پھل، پھول اور اناج کو اس تہوار میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ کچھ خاص پھل اور سبزیاں اس مہاپرو کے مرکز میں ہیں جیسے کیلا (کھیل), انناس, پانی پھل سنگھاڑا، گنا، کدو، اور نیا اناج وغیرہ۔ بہار زرعی یونیورسٹی (بی اے یو) سبور کی جانب سے اس عظیم تہوار کے مطابق کئی پھلوں کی ترقی پر خصوصی کام کیا جا رہا ہے۔ پانی پھل سنگھاڑا، مکّھانہ، کیلا، انناس اور ناریل کی ترقی پر یونیورسٹی نے خصوصی کام کیا ہے جس کے نتائج اب کسانوں کے کھیتوں میں دکھائی دینے لگے ہیں۔ بی اے یو کے معزز وائس چانسلر ڈاکٹر ڈی آر سنگھ نے چھٹھ پوجا پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چھٹھ کا تہوار ہمیں فطرت، زراعت اور صفائی سے جوڑتا ہے، یہ فطرت کا ایک انوکھا جشن ہے، حکومت ہند کی پہل سے جلد ہی اسے عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی اے یو نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ چھٹھ میا کی پوجا کے لیے سوپ (چھاج) میں لگنے والی تمام چیزیں بہار کے کھیتوں سے ہی آئیں۔ یہ تہوار فطرت اور زرعی زندگی کے ساتھ اس کی لازمی شراکت داری کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ بہار کے لوگ عقیدت، نظم و ضبط اور ماحولیاتی شعور کے ساتھ چھٹھ تہوار مناتے ہیں، یہ تہوار ریاست کے ثقافتی وقار اور زرعی فخر کی ایک مضبوط علامت ہے، یہ اناج اور عقیدت کے اٹوٹ رشتے کی یاد دلاتا ہے۔
معزز وائس چانسلر نے کہا: “سورج کی پوجا کا یہ عظیم تہوار چھٹھ ایک مذہبی رسم کے ساتھ ساتھ مٹی، محنت اور دل کی گہرائیوں سے جڑی روایت ہے۔ جب لاکھوں ہاتھ سورج کو سلام کرتے ہیں، تو کھیتوں میں پروان چڑھے پھلوں، سبزیوں اور پھولوں کی خوشبو بھی اس عقیدت کا حصہ بنتی ہے۔چھٹھ پوجا میں استعمال ہونے والی صرف باغبانی کی فصلوں (Horticulture Crops) جیسے کیلا، ناریل، گنا، مولی، لیموں، سنگھاڑا، ادرک، لوکی، اور پھولوں کی فروخت سے صرف دو دنوں میں تقریباً 1000 کروڑ روپے کی معیشت بنتی ہے۔ یہ تہوار ہمارے کسانوں کے لیے محنت کا پھل، نوجوانوں کے لیے خود روزگار کا موقع، اور اسٹارٹ اپ سوچ رکھنے والوں کے لیے عقیدت سے جڑا کاروباری ماڈل بن کر ابھر رہا ہے۔ اگر گاؤں کا نوجوان چھٹھ سے جڑی مصنوعات کی سپلائی چین جیسے کہ آرگینک پھل، پوجا کا سامان کٹ، تازہ پرساد کی تقسیم، یا تھیمیٹک ایگرو-اسٹارٹ اپ میں قدم رکھے، تو یہ نہ صرف معاشی بااختیاریت کی راہ ہموار کرے گا، بلکہ عقیدت اور خود انحصاری کا ایک خوبصورت سنگم بنے گا۔چھٹھ ہمیں سکھاتا ہے – جہاں بھگتی ہے، وہیں امکانات بھی ہیں۔ جہاں روایت ہے، وہیں ترقی کا بیج بھی چھپا ہوا ہے۔”

